حوزہ نیوز ایجنسی بوشہر سے نامہ نگار کے مطابق، ایران کے شہر "عالی شہر" کے امام جمعہ حجت الاسلام محمد حمیدی نژاد نے آج اپنے خطبہ جمعہ میں ایام محرم کی تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا: محرم الحرام کے ایام اور عزاداریٔ امام حسین (ع) انسانی تربیت کی منفرد اور بے مثال یونیورسٹی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اگرچہ واقعہ عاشورا کا وقت، مقام اور محل وقوع محدود تھا لیکن اس واقعہ کے انسان سازی پر موجود اثرات نے دنیا کے تمام زمانوں اور مقامات کا احاطہ کیا ہوا ہے اور تاریخ میں تمام بنی نوع انسان کے لئے قابلِ استفادہ ہے اور رہے گا۔
خطیب جمعہ عالی شہر نے کہا: یہ بڑا احمقانہ سوال ہے کہ جو پوچھا جاتا ہے کہ "ایک ہزار سال گزر جانے کے بعد بھی آپ اس شخص کا ماتم کیوں کرتے ہیں جو خود بہشت میں ہے؟"۔ کیا امام حسین علیہ السلام کا ماتم اور عزاداری ایک دنیاوی اور انسانی رشتہ دار کے کھو جانے پر ماتم کرنے جیسا ہے کہ جس کا دکھ و درد وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ختم ہو جاتا ہے اور بھلا دیا جاتا ہے؟ ہرگز نہیں! حضرت ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام کا ماتم ہمارے لیے ان کے ہدف و مکتب کی طرف توجہ دینے اور دنیا اور آخرت میں اپنے لیے بہترین زندگی تشکیل دینے کا ایک بہانہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا: محرم الحرام میں ہماری گریہ و زاری اس وقت کے امام الزمان (ع) کا ساتھ نہ دے پانے سے ہماری محرومی پر گریہ بھی ہے اور توجہ رہے کہ اگر ہم نے اس کو دوبارہ نظرانداز کیا تو یہ محرومی بھی برقرار رہے گی۔
حجت الاسلام حمیدی نژاد نے کہا: وہ شخص جو امام حسین علیہ السلام کی یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہوتا ہے وہ انصاف کا طالب، ظلم کے خلاف لڑنے والا، عزت نفس کا حامل، دینی اقدار کی حفاظت کرنے والا، شہادت کا طالب، نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے والا اور ایک متدین سیاستدان ہوتا ہے کہ اگر ہمارا معاشرہ ان صفات سے آراستہ ہو جائے تو دنیا میں عدل و انصاف کا بول بالا ہو۔
انہوں نے سویڈن میں قرآن کریم کی دوبارہ بے حرمتی کا ذکر کرتے ہوئے کہا: سویڈن میں آزادی اظہار کے بہانے قرآن کریم کی توہین نے ایک بار پھر یورپی اور مغربی ممالک کے جھوٹ کو بے نقاب کر دیا ہے۔ اسلام اور انسانیت کے ان دشمنوں کی پوری تاریخ میں لوگوں پر حکومت کرنے اور ان کی دولت لوٹنے کی مذموم حکمت عملی اور عوام الناس کو دھوکہ دینا ہی رہی ہے۔